مغربی بنگال اردو اکاڈمی ……ایک تعارف
کی ماتحتی میں باقاعدہ کام شروع کیا۔۷۲/ مارچ۰۸۹۱ء میں سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ ۱۶۹۱ء کے تحت اسے خود مختار ادارے کی حیثیت حاصل ہوئی۔ ۶۹۹۱ء میں جب اقلیتی امور اور مدرسہ تعلیم قائم ہوا تواکاڈمی اس شعبے میں منتقل ہو گیا اور اب تک اکاڈمی اسی شعبے کے تحت اپنی کارکردگی کو انجام دے رہی ہے۔
اغراض و مقاصد: مغربی بنگال اردو اکاڈمی کے اغراض و مقاصد میں اس صوبے میں اردو زبان و ادب کی ترویج و ترقی اور اس سلسلے میں مثبت اور مناسب پالیسی سازی اور اقدامات اور حکومت کو وقتاً فوقتاً مشوروں سے نوازنا بھی شامل ہے۔
پروفائیل: اکاڈمی میمورنڈم آف ایسوسی ایشن کے تحت کام کرتی ہے۔ وزیر اعلیٰ محترمہ ممتا بنرجی،اکاڈمی کی چیئر پرسن ہیں۔ جب کہ پروفیسر (ڈاکٹر) سید منال شاہ القادری نائب چیئر مین ہیں،جناب سید محمد شہاب الدین حیدرکارگزارنائب چیر مین اور محترمہ نزہت زینب، ڈبلو بی سی ایس اردو اکاڈمی کی سکریٹری ہیں۔
اکاڈمی کی جنرل کونسل ۴۳/ ارکان پر مشتمل ہیں جب کہ گورننگ باڈی میں ۷۱/ ارکان ہیں۔ اکاڈمی کے مختلف کاموں کی اانجام دہی کے لیے ۹ ذیلی کمیٹیاں ہیں۔
مغربی بنگال اردو اکاڈمی کی دو نئی شاخیں اسلام پور اور آسنسول میں معرض وجود میں آئی ہیں۔ یہ ہندوستان کی پہلی ریاستی اردو اکاڈمی ہے جس کی دو شاخیں قائم ہیں مستقبل میں مزید شاخوں کے قیام کی امید روشن ہے۔
اردو زبان و ادب کا فروغ مغربی بنگال اردو اکاڈمی کا اولین مقصد ہے اس ضمن میں اکاڈمی نے کئی پروگرام مرتب کیے ہیں اور ان پر تن دہی سے عمل پیرا ہے۔
شعبہئ اشاعت کے اغراض و مقاصد: شعبہئ اشاعت اکاڈمی کے مرتب کردہ پروگرام کے تحت اردو زبان و ادب کی آبیاری کے لیے ہمیشہ متحرک و فعال رہتی ہے اور اس تعلق سے مختلف اسکیموں پر عمل پیرا بھی رہتی ہے جس کو ذیل کے عنوانات کے تحت سمجھا جاسکتا ہے۔
روح ادب: روحِ ادب مغربی بنگال اردو اکاڈمی کا سہ ماہی جریدہ ہے، جس میں مشاہیر قلم کے ساتھ ساتھ ابھرتے ہوئے قلم کاروں کی شعری و نثری تخلیقات، تحقیقی و تنقیدی نگارشات، افسانے، ڈرامے، تبصرے، ادب ِ اطفال اور تراجم کے علاوہ اکاڈمی کی کارگزاریوں پر مشتمل خبروں کے علاوہ ادیبوں و شاعروں کی وفات کی خبریں بھی شامل ہوتی ہیں۔”روحِ ادب“ ریاست اور بیرون ریاست میں پڑھا جانے والا خالص ادبی رسالہ ہے جو پابندی سے جاری و ساری ہے۔
نجی اشاعتی اسکیم: اس اسکیم کے تحت اکاڈمی ہر سال اشتہار کے ذریعہ تحقیق، تنقید، افسانہ، ڈراما،شاعری، ادب ِ اطفال،صحافت، تراجم اور دیگرادبی اصناف پر مشتمل مسودات طلب کرتی ہے اور ان کو رعایتی و واجبی قیمت پر زیورطباعت سے آراستہ کرکے قاری کے ہاتھوں میں پہنچانے کاکام کرتی ہے تاکہ اردو دنیا نہ صرف مغربی بنگال کے ادبی منظر نامے سے واقف ہوسکے بلکہ یہاں کاادب بھی محفوظ رہ سکے۔
مونوگراف: مغربی بنگال اردو اکاڈمی نے مغربی بنگال کے مرحوم ادبی شخصیات کے اردو خدمات کے اعتراف میں اردو خدمات کو اجاگر کرنے کے لیے یہ ضروری سمجھا کہ ان ادبی شخصیتوں پر مونوگراف شائع کرائے چنان چہ کئی ادبی شخصیتوں پر مونوگراف منظر عام پر آئیں اور یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔
اردو کے اہم مراکز: اکاڈمی نے مغربی بنگال میں اردو کے جو اہم مراکز ہیں اور علاقائی طور پر اردو زبان و ادب کی جو خدمات ہیں انہیں منظر عام لانے کے لیے کتابیں لکھوانے کی ذمہ داری بھی مختلف علاقوں کے ادبی شخصیتوں کے سپرد کر رکھی ہے تاکہ ان علاقوں کی زبان و ادب کی خدمات کا بھرپور احاطہ ہوسکے۔
آزادی کے بعد بنگال میں اردو نثر: اکاڈمی نے آزادی کے بعد بنگال میں اردو نثر کے حوالے سے مختلف موضوعات پر کتابیں لکھوانے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور اس اسکیم کے تحت ناول، افسانہ، ناولٹ، ڈراما، انشائیہ، خاکہ، طنزومزاح، تحقیق وتنقید، رپوژتاز، رواداد، سفرنامہ، مکتوب نگاری، تقریط نگاری، مقالہ نگاری، بچوں کاادب، ترجمہ نگاری اور سائنسی ادب اور متفرق موضوعات پر کام کا سلسلہ جاری ہے۔
بنگلہ ادب سے ترجمہ: بنگلہ کلاسیکی ادبیات اور دیگر بنگلہ ادبی کارناموں کو اردو کے قالب میں ڈھالنے کا کام بھی جاری ہے اور اس تعلق سے کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔
ایوارڈ: مغربی بنگال اردو اکاڈمی اپنے ابتدائی دور سے ہی ہر سال شعرا، ادبا اور صحافیوں کو ان کی گراں قدر ادبی خدمات کے اعتراف میں قومی اور ریاستی سطح پر ایوارڈ سے نوازتی رہی ہے۔
مطبوعہ کتابوں پر انعامات: مغربی بنگال اردو اکاڈمی نے بیرون ریاست اور مغربی بنگال سطح پر مختلف موضوعات، اصناف و فنون پر چھپنے والی کتابوں پر دئے جانے والے انعامات کو مختلف ادبی شخصیات کے ناموں سے منسوب کیا ہے۔
علمی و ادبی مسودوں پر مالی اعانت: مغربی بنگال اردو اکاڈمی، اردو کے اصحابِ قلم کی حوصلہ افزائی کے پیش نظر علمی و ادبی کتابوں سمیت علوم و فنون کے موضوعات سے متعلق مسودات پر اشاعتی مالی اعانت بھی دیتی ہے۔
ریاست کی اردو لائبریریوں کو گرانٹ: اس اسکیم کے ذریعے اکاڈمی، ریاست مغربی بنگال کی پبلک، اسکول اور کالج کی لائبریریوں کو کتاب کی شکل میں گرانٹ بھی دیتی ہے۔
اردو لائبریریوں کے لیے اردو کتابوں کی خریداری: اس اسکیم کے تحت اکاڈمی، مغربی بنگال کے ان مصنفین سے اردو کتابیں خریدتی ہے جن کی کتابیں مغربی بنگال یا بیرون ریاست میں شائع ہوئی ہوں۔
بک گرانٹ: اس اسکیم کے تحت اکاڈمی ریاستی سطح پر مدھیامک، ہائی مدرسہ، ہائر سکنڈری اور آئی۔سی۔ایس۔سی اور سی۔ بی۔ایس۔سی امتحانات میں کامیاب ہونے والے طلبا و طالبات جنہوں نے مجموعی طور پرکم از کم ۵۷ فیصد نمبر حاصل کیے ہوں اور تعلیم جاری ہے اور اردو ایک لازمی مضمون کی حیثیت سے شامل ہو انہیں اکاڈمی کتابوں کی خریداری کے لیے پانچ ہزار روپے دیتی ہے۔
گشتی لائبریری: یہ ہندوستان کی پہلی اردو کاڈمی ہے جس کی اپنی گشتی لائبریری ہے۔ یہ گشتی لائبریری مغربی بنگال کے اردو علاقوں میں جاتی ہے اور وہاں اردو داں طبقوں کو اردو کی نایاب کتابوں سے مستفید کرتی ہے۔
وظائف: اکاڈمی اس اسکیم کے تحت ریاستی سطح پر درجہ ششم تا ایم۔اے ہر سال تین ہزار سے زائد غریب اور مستحق طالب علموں کو وظائف دیتی ہے۔ جن کے رواں تعلیمی سال میں اردو ایک لازمی مضمون کی حیثیت سے شامل ہے۔
فری کوچنگ سینٹر:اس اسکیم کے تحت اکاڈمی نے مغربی بنگال کے کم و بیش تمام اضلاع میں تقریباً ۵۶/ فری کوچنگ سینٹرز قائم کیا ہے، جہاں اردو، انگریزی اور سائنس سبجیکٹ کی تعلیم دی جاتی ہے جس سے طلباوطالبات کی کثیر تعداد مستفیض ہورہی ہے۔ مستقبل میں اکاڈمی ہائر سکنڈری سطح پر سائنس سبجیکٹ کے لیے کوچنگ سینٹرز قائم کرنے کاارادہ رکھتی ہے۔
اردو لینگویج کورس: یہ یک سالہ کورس قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے اشتراک سے چلتی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اردو زبان سے واقف کرناہے۔ اس اسکیم سے غیر اردو داں حضرات مستفیض ہورہے ہیں۔
بنگلہ لینگویج کورس: اس کورس کا مقصد اردو داں حضرات کو بنگلہ زبان سے آشنا کرانا ہے۔ یہ ایک سالہ کورس ہے۔اب تک تقریباً ۳۴ مقامات پر اس کورس کے سینٹرزقائم ہوچکے ہیں جس سے کثیر تعداد میں لوگ مستفیض ہورہے ہیں۔
عربی لینگویج کورس: یہ یک سالہ کورس قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے اشتراک سے چل رہاہے اس کورس کا مقصد لوگوں کو عربی زبان سے واقفیت کرانی ہے۔ اس میں ۲۳ طلباوطالبات زیر تعلیم ہیں۔
ڈبلیو۔بی۔سی۔ایس گائیڈنس کورس: یہ یک سالہ کورس ہے اس کورس کے ذریعے اکاڈمی گریجویٹ سطح پر طلباوطالبات کو انہیں مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری کے تعلق سے بہتر سے بہتر طریقے اور ماہرینِ کورس کے ذریعے ٹرینڈ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس کورس میں ۰۶ طلبا نے داخلہ لیاہے۔ جن میں سے ۷/ طلباء نے Mainامتحان میں پاس کیا ہے۔ مستقبل قریب میں اور بھی بہتر نتائج کی امید کی جارہی ہے۔
کتابت اورگرافک ڈیزائننگ کورس: مغربی بنگال اردو اکاڈمی اردو زبان کے فروغ، ترویج و اشاعت کے علاوہ فن کتابت کی بقا اور ترقی کے لیے بھی کوشاں ہے۔ اکاڈمی ۰۸۹۱ء سے دوسالہ کورس کا اہتمام کرتی آرہی ہے۔ اور اب مزید کمرشیل ضرورتوں کے پیش نظر کتابت کے ساتھ گرافک ڈیزائننگ کو بھی جوڑدیاگیاہے جوکتابت اینڈ گرافک ڈیزائننگ کو رس کے نام سے جاری ہے اس کورس سے ۵۲/ طلباوطالبات منسلک ہیں۔طلباوطالبات کے لیے Stipendکے ساتھ تمام اخراجات اکاڈمی برداشت کرتی ہے۔
کمپیوٹر ٹریننگ کورس:یک سالہ یہ پیشہ وارانہ کورس ۹۹۹۱ء سے جاری ہے جس کے دو سیشن یعنی جنوری اور جولائی میں ہر سال تقریباً ۰۶/ طلباوطالبات “O” Level(Diploma in Computer Application, Business Accounting and
اسپوکین انگلش کورس: اکاڈمی نے یہ اسکیم ۵۱۰۲ء سے شروع کیا۔ اس کامقصد اردو طلبا و طالبات کو انگریزی میں بہتر طور پر گفتگو کرنے اور پڑھنے لکھنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہے۔اس کے تین Batches ہوتے ہیں جس سے تقریباً ۰۲۱ طلباو طالبات مستفید ہوتے ہیں۔
کل ہند اردو کتاب میلہ:مغربی بنگال اردو اکاڈمی۸۰۰۲ء سے کولکاتا میں کل ہند اردو کتاب میلہ منعقد کررہی ہے۔ اس بار۲۱واں کل ہند اردو کتاب میلہ۹۱۰۲ء بتاریخ ۰۲/جنوری تا۹۲/ جنوری ۹۱۰۲ء منعقد کررہی ہے۔ اس کتاب میلہ میں مقامی کتب فروش، ناشرین کے علاوہ ہندوستان بھر کی اردو اکاڈمیاں، حکومت ہند اور ریاستی حکومت کے ماتحت اشاعتی ادارے شرکت کرتے ہیں۔
اکاڈمی، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیراہتمام کل ہند اردو کتاب میلہ میں برابر شرکت کرتی رہی ہے بطور خاص شری نگر، ممبئی، حیدرآباد، لکھنؤ، پٹنہ، جے پور اور دہلی کتاب میلہ اس کے علاوہ ریاستی سطح پر ضلعوں کے کتاب میلوں میں بھی شرکت کرتی ہے علاوہ ازیں ورلڈ بک فیئر نئی دہلی، کولکاتا میں بھی شرکت کرتی ہے۔
سنٹرل اردو لائبریری: اکاڈمی کی اس لائبریری میں اردو کی نادر و نایاب اور کم یاب کتابیں موجود ہیں جیسے آئین اکبری، دیوان واقف اور گوہر افشاں۔اس لائبریری میں ۲۵ ہزار دوسو باون کتابیں ہیں۔۰۸۵ لینڈنگ ممبر شپ اور ۶۰۵ ریڈنگ ممبر شپ اور روز انہ تقریباً ۰۲ سے ۵۲ قاری لائبریری سے مستفید ہوتے ہیں۔
مولانا ابو الکلام آزاد ھال: اکاڈمی کی تیسری منزل پر ہے اس میں تقریباً ایک سو سے زیادہ سیٹیں ہیں۔ یہ ھال مختلف ادبی و سماجی اور تعلیمی تقریبات کے انعقاد کے لیے مناسب ہے۔ (Multilingual DTP) کا ڈپلوما حاصل کرتے ہیں۔رواں دونوں سیشن میں ۴۵/طلباوطالبات زیر تربیت ہیں۔
سیمینار ہال: یہ اکاڈمی کی دوسری منزل پر ہے اس میں تقریباً ۰۴ سیٹیں ہیں جو چھوٹے موٹے میٹنگوں کے لیے موزوں ہے۔
یکساں سوال نامہ اسکیم: اس اسکیم کے ذریعہ اکاڈمی اسکولوں کو کم قیمت اور معیاری سوال نامے مہیا کرتی ہے۔ یہ سوال نامے درجہ ششم تا نہم کے ہوتے ہیں ۶۱۰۲ ء میں تقریباً ۲۱ اسکولوں نے اکاڈمی کے اس اسکیم سے استفادہ کیا۔
اردو ڈرامہ فیسٹیول: مغربی بنگال اردو اکاڈمی نے پہلا اردو ڈرامہ فیسٹیول ۹/ نومبر اور ۰۱/ نومبر ۵۱۰۲ء بمقام ستیہ جیت رائے آڈیٹوریم، آئی سی سی آر میں منعقد کیا اور پھر یہ سلسلہ جاری رہااور دسمبر ۸۱۰۲ میں چوتھے ڈرامہ فیسٹول کا انعقاد ہواجس میں حبیب تنویرکا مشہور ڈرامہ ”آگرہ بازار“ اسٹیج کیا گیا۔اس ڈرامے کو تقریباً۰۲ سالوں کے بعد مغربی بنگال اردو اکاڈمی کی کوششوں سے دوبارہ زندہ کیا گیا۔
تقریبات: اکاڈمی نے اردو زبان و ادب کی ترویج و ترقی اور اشاعت کے لیے مختلف اقسام کے پروگرام جیسے مشاعرہ (ریاستی، قومی اور بین الاقوامی)، سیمینار، مباحثہ، نظم خوانی، غزل خوانی، غزل سرائی، کوئز، سیٹ اینڈ ڈرا اور رہنمائے نسواں کے لیے مختلف النوع کے پروگرام مرتب کر رہی ہے تاکہ لوگ اردو زبان و ادب سے روشناس ہو سکیں اور اس تعلق سے آسنسول، کوالپوکھر،کھڑگپور،اسلام پور،سلی گوڑی اور دارجلنگ میں ادبی وثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا۔
عالیہ یونیورسٹی میں شعبہئ اردو کا قیام: ”جشنِ اقبال“ کے موقع پر نذرل منچ سے ہی مغربی بنگال کی عزت مآب وزیر اعلیٰ محترمہ ممتا بنرجی نے اکاڈمی کی گزارش پر عالیہ یونیورسٹی میں شعبہئ اردو کے قیام کا حکم دیا اور کچھ دنوں کے اندر ہی مذکورہ یونیورسٹی میں شعبہئ اردو کا قیام عمل میں آیا۔
یہ مغربی بنگال اردو اکاڈمی کا ایک بڑا کارنامہ ہے جس سے یونیورسٹی کے طلبا و طالبات مستفیض ہو رہے ہیں۔